Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Thursday, April 24, 2014

....................
خادم اعلی کا ایک اور ریکارڈ .جوتا لسٹ میں نام درج ........

..........

خادم اعلی کی تقریر ان ہی زبانی سنئے....ملاحضہ فرمایں..ہم نے نوجوانوں کے لئے روٹی پلانٹ لگاۓ..تاکہ وہ بھیک مانگنے کی بجاۓ اور کلانشنکوف اٹھانے کی بجاۓ.ڈاکو اور چور بننے کی بجاۓ..اپنا ٹیلنٹ زیاح نہ کریں اور سستی روٹی سے اپنا اور گھر والوں کا روزگار چلایں..تاکہ ہم کو جالب .فیض اور اقبال کے اشعار پڑھنے میں آسانی ہو .ہم نے امیروں اور افسروں کے لئے جنگلہ بس سروس چلائی..تاکہ جب وہ حکومت کے مفت بنگلوں میں رہ رہ کر اکتا جایں .مفت ٹیلیفون .مفت گیس .بجلی اور مفت شاپنگ اور سیر و سپاھٹ سے تنگ آ جایں تو غریبوں کی حالت دیکھنے لئے جنگلہ بس کی سیر کو جایں .اور تھوڑے سے غریبوں کے جراثیم سے فایدہ اٹھایں.کیونکہ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ مکھی اگر کھانے پر بیٹھ جاۓ تو کافی جراثیم صحت کے لئے اچھے بھی چھوڑ جاتی ہے .اور ایک دو صاف کپڑے والوں سے ہاتھ ملا کر لطف اندوز ہوں .گھر جا کر بیشک وہ ڈیٹول سے اچھی طرح ہاتھ صاف کر لیں اور نہا بھی لیں تاکہ غریبوں کے مکمل جراثیم کا خاتمہ ہو سکے ..اور بوڑھوں .اور نوجوان لڑکیوں کو ہم نے لیپ ٹاپ تقسیم کئے..تاکہ یہ دونوں طبقے خاندان کے لئے کوئی بوجھ نہ بن سکیں .اور اپنے راستے تنہائی کے خود تلاش کریں ..اور ہم اس ملک کو جمہوریت اور آمریت سے ہمیشہ کے لئے نجات دینا چاہتے ہیں اور اس ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ..جونہی یہ فقرہ .جملہ .اپنی تمام تر روانیوں سے شہباز شریف کے منہ مبارک سے جاری ہوتا ہے تو جیو .جنگ گروپ کا ایک جیالا طیش میں آ جاتا ہے کیونکہ وہ پاکستان کو انڈیا کی کالونی بنانا چاہتا ہے اور خادم اعلی اسلامی فلاحی ریاست ..تو وہ جذباتی ہو کر ایک عدد جوتا خادم اعلی کو دے مارتا ہے اور ساتھ جیو زندہ باد کا نعرہ بھی لگا دیتا ہے ..تو خادم اعلی خوشی سے نرمی سے جذباتی جیو کے نوجوان سے فرماتے ہیں کہ میں تو آج فسٹ اپریل فول سمجھ کر قوم سے مذاق کر رہا تھا ..مگر اب مجھے یاد آ گیا ہے .کہ ٢٤ اپریل ہے ....پھر جیو کے نمایندے کو سمجھایا اور تسلی دی .کہ تم اطمینان رکھو ..اور میرے الفاظوں کی گہرائی تک جاؤ..کہ جب ہم اسلامی ریاست کا شوشہ چھوڑتے ہیں ..تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہم خلافت چاہتے ہیں .وہ چاہے امن کی أشه سے مل جاۓ کوئی ہرج نہیں ..اس پر جیو کا نمایندہ خوش ہو گیا اور حال تالیوں سے گونج اٹھا ..اور ناظرین نے خادم اعلی کو خوب داد دی .اور جالب کے فرمان کی فرمایش کر دی ..جس کو خدام اعلی نے یہ کہ کر ٹال دیا ..اور کہا کہ آج میں جیو کے نمایندہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے مجھے عالمی لیڈر بش کی اور جوتوں والی لسٹ میں درج کروا دیا ..امید کرتا ہوں کہ عوام ہم کو عزازات سے نوازتی رہے گی ...جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ..٠٠٣٩٣٢٠٣٣٧٣٣٣٩..

No comments:

Post a Comment