Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Tuesday, April 8, 2014

....................
پارلیمنٹ نظام کو کیوں تبدیل نہیں کرتی ..............

.....

آخر کیا وجہ ہے کہ پارلیمنٹ میں کوئی بھی پارٹی نظام کی تبدیلی کے لئے کوئی بات نہیں کرتی .کوئی شور نہیں مچاتی ..کوئی پریشان نہیں ہوتی ..صرف ہر کوئی اپنے اپنے مفادات کی جنگ .اور مراعات کی جنگ تو لڑتا ہے ..مگر نظام کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں کرتا .بلیو پاسپورٹ کی بات ہوتی ہے .،..کروڑوں کے فنڈ کی بات ہوتی ہے ..پارلیمنٹ کا ہر ممبر اپنے مفادات کو حاصل کرنے کے لئے وزیر اعظم سے ملنے کے لئے پریشان ہوتا ہے .مگر نظام کی تبدیلی پر سب خاموش ..کبھی سوچا ہے اس کی وجہ کیا ہے ..جبکہ عوام عوام کا درد ہر ایک کے پیٹ میں ہچکولے کھاتا ہے ..سب پارٹیوں کے منشور دیکھو ..آسمان سے ستارے اتار کر لانے کی بات کرتے ہیں ..باہر تبدیلی کے نعرے لگاتے ہیں .پارلیمنٹ کے اندر مگر مچھ کے آنسو بھی نہیں بہاتے..ہر کام کمیٹیوں کے سپرد ..اور سمجھو مردہ قبر میں چلا گا .ہزاروں من مٹی کے نیچے ..یہ ہے پارلیمنٹ اور کمیٹیوں کی کارکردگی ...کدھر گا جمشید دستی کا شور ..کمیٹیوں کے سپرد ....سابقہ حکومت میں افضل چن صاحب کی کمیٹی نے اربوں کی کرپشن سے پردہ اٹھایا ..مزید کمیٹیوں نے قبر میں دفن کر دیا . میڈیا بھی اب تک کھربوں کے گھپلے .اور کہانیاں دے چکا ہے .مگر کیا ہوا ..یہ ہے پارلیمنٹ کا کمال ..یہ مقدس ادارہ نہیں .ایک بغرتوں کا بغیرتی کرنے کا ادارہ ہے .پارلیمنٹ عوام کے حقوق غصب کرنے والا ادارہ ہے ..یہ بیوروکریسی کا بھی کمال ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کو اتنا کاغذوں میں الجھا دیتے ہیں ..کہ ایک کمیٹی کے اوپر پھر ایک کمیٹی بنانی پڑتی ہے ..تاکہ وقت گزرتا جاۓ اور شور پیشاب کی جاگ کی طرح بیٹھتا جاۓ ..اسی طرح پارلیمنٹ کی بیحرمتی میں ٦٥ سال گزر چکے ہیں ..اور آج بھی پرویز رشید جیسے لوگ عوام کے منہ پر تھپڑ مار رہے ہیں یہ کہ کر کہ عوام کو پارلیمنٹ پر اعتماد ہے ...آخر کیا وجہ ہے کہ فوجی حکومت اقتدار نچلی سطح تھوڑا بھوت منتقل کرتی ہے جبکہ جمہوریت ڈرتی ہے ..زرداری کا پانچ سالہ دور بھی گیا اور شریف برادران بھی بانسری بجا رہے ہیں ...کیا یہ صرف کارپوریشن کو آزاد نہیں کر سکتے ..باقی نظام تبدیل کرنا تو دور کی بات ہے ..یہ حکمران اتنا بےغیرت ہے کہ ٦٥ سالوں میں کارپوریشن کا ایک نظام نہیں دے سکا ..یہ ہر اختیار ہر ٹیلنٹ پر اپنا قبضہ چاہتے ہیں ..نچلی سطح پر اتنا پاکستانی قوم کے بچے بچے میں ٹیلنٹ ہے کہ وہ دنیا کو حیران کر سکتے ہیں ..مگر افسوس کہ میرا حکمران اتنا بےغیرت ہے کہ وہ ہر ٹیلنٹ کا گلا گھونٹ رہا ہے ..صرف اپنی موناپلی اپنی کرپشن اور اپنے اقتدار کی خاطر ...میں آپ کو اگلے کالم میں کل کارپوریشن کے نظام کا ایک نقشہ ایک جھلک دکھاؤں گا ...کہ کس طرح کا نظام ہونا چاہئے ....کل انشااللہ ......جاوید اقبال چیمہ ..میلان ..اطالیہ...٠٠٣٩٣٢٠٣٣٧٣٣٣٩ .....

No comments:

Post a Comment