Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Monday, February 18, 2013


،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،شرم کرو حکمرانوں ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،شرم کرو حکمرانوں اور شرم کرو دانشورو ،،سیاستدانوں ،سول سوسایٹی والو ،،شرم کرو انڈیا سے پینگیں اڑانے والو ،،شرم کرو دہشت گردی کی جنگ کو اپنی جنگ کہنے والو ،،افغان مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے والو ،،پرویز مشرف اور زرداری کے ارد گرد پھیرے لینے والو  شرم کرو اور ڈوب کر مر جاؤ ،،،ہر طرف لاشیں خون میں لت پت بکھری پڑی ہیں ،،پنجاب میں ڈاکوؤں کا راج ہے ،،سندھ ،سرحد ،بلوچستان ،،کو خون میں نہایا جا رہا ہے ،،،شرم کرو یہ جنگ ہماری نہیں ہے ،،اس جنگ کو اپنی جنگ صرف وہ لوگ کہ رہے ہیں ،،جو ڈالروں کا کاروبار کر رہے ہیں ،،اور ڈالروں سے اپنی قبر کو بھر رہے ہیں ،،ہم اپنے غداروں کی وجہ سے اس جنگ میں کودے ،،اور پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کروانے کے لئے کچھ غدار عالمی سازش کا ساتھ دے رہے ہیں ،،،کوئی شیعہ، سنی ،،جھگڑا نہیں ہے ،،یہ عالمی سازش ہے اور انڈیا اور میرا غدار اس میں شامل ہے ،،ہم کھلونا بنے ہوۓ ہیں ،،ہم سمجھوتے کر کے حکومتوں میں آتے ہیں ،،،جس اگریمنٹ کے ذریح اقتدار حاصل کرتے ہیں ،،ان کے لئے کام کرتے ہیں ،،اس دہشت گردی کا ذمہ دار پرویز مشرف ،،زرداری اور اتحادی ہیں ،،ان لوگوں کو اقتدار عزیز ہے ،،ملک عزیز نہیں ہے ،،،اب اندرونی سازش کے تحت ملک میں مزید خون حکمران بھاۓ گا ،،تاکہ الیکشن ملتوی کرنے کا بہانا تلاش کیا جاۓ ،،غور کرو اور شرم کرو تمام سیاستدانوں ،،،،اپنوں سے فوری طور پر مذاکرات کرو اور دہشت گردی سے نکلنے کا بندوبست کرو ،،،ورنہ اندرونی غدار عالمی سازش کے ساتھ مل کر الیکشن کو خونی بنا دے گا ،،،اور ایک بڑے سیاستدان کو بینظیر کی طرح قتل کروا دیا جاۓ گا اور الیکشن ملتوی کروانے کا بہانا مل جاۓ گا ،،،،یہی میرا غدار چاہتا ہے ،،،شرم کریں وہ بھی جو سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پر نقطۂ چینی کرتے ہیں ،،صرف ایک ادارہ کام کر رہا ہے تم اس کو بھی برباد کر کے پاکستان کے جلد ٹکڑے کرنا چاہتے ہو ،،چیف جسٹس کے حمایتی اپنے مفاد کی خاطر چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہیں ،،،واہ میری قوم ،،تیرے ساتھ کیا ہو رہا ہے ، اور کیوں ہو رہا ہے ،،پہلے حکمران غلط فیصلے کرتے ہیں اور پھر ان پر ڈٹ جاتے ہیں اور پھر اپنی حمایت کے لئے اتحادی کو خرید کر اس سے بیان بازی کرواتے ہیں ،،،شرم کرو ، مذمت کرنے والو ،،آہنی ہاتھوں سے نبٹنے والو ،،کمیٹیاں بنانے والو ،،کمشن بٹھانے والو ،،،،قوم ان فقروں سے تنگ آ چکی ہے ،،اگر عمل کرنے کی جرات ہے تو حکومت کرو ورنہ اقتدار سے علیحدہ ہو جاؤ ،،،تم تو پانچ سالوں میں اسلہ پر پابندی نہ لگا سکے ، بلکہ اسلہ کے لاسنس بچتے رہے اور پھر کہتے ہو ملک میں امن ہو جاۓ گا ،،،،امن کبھی گولی سے نہیں آتا ،،ڈالر کے کاروبار سے نہیں آتا ،،لوگوں کو خرید کر نہیں آتا ،،بلکہ مذاکرات کی میز پر آتا ہے ،،لچک سے آتا ہے ،،ہٹ دھرمی سے نہیں آتا ،،،امن ہمیشہ دیانت دار ،،ایماندار ،،ملک کی مخلص  قیادت لاتی ہے ،،،جن کو اقتدار سے زیادہ ملک عزیز ہوتا ہے ،،،،فیصلے کرنے کے لئے جرات کی ضرورت ہوتی ہے ،،سارے ملک میں خون کی ندیاں بھائی جا رہی ہیں ،،اور ہمارے حکمران اقتدار کو مزید پانچ سال کے لئے حاصل کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں ،،،میں نے ٢٠٠٩ میں اپنی پہلی کتاب، خون کے آنسو ، میں لکھا تھا اور آج بھی یہی کہتا ہوں ،،،کہ ،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،یہ  دہشت گرد ہے تمہارا ،،،،،یہ جنگ ہماری نہیں ہے
،،،،،،،،،،،،،،تو خون بھا رہا ہے ہمارا ،،،،،یہ  جنگ ہماری نہیں ہے
،،،،،،،،،،،،،یہ  مشن ہے تمہارا ،،،،،،،،،،،،یہ جنگ ہماری  نہیں ہے
،،،،،،،،،،،،یہ  امتحان ہے  ہمارا ،،،،،،،،،،،یہ جنگ  ہماری نہیں ہے
،،،،،شرم کرو بےغیرت شرم کرو ،،اس خون کی آگ میں جانے والو شرم کرو ،،،جس دن ڈالر  کا سوچنا چھوڑ دو گے ،،ملک کا سوچنا شروح کر دو گے ،،،دہشت گردی ختم ہو جاۓ گی ،،ملک میں اور سارے خطے میں امن ہو جاۓ گا ،،،،شرم کرو مذمت کے الفاظ چھوڑ دو ،،،،عمل کرو مذاکرات کرو ،،امن کے لئے ،،،،صرف امن کے لئے ،،،ہٹ دھرمی چھوڑ دو ،،خدا کا واسطہ ہے اتنا خون مت بھاؤ ،،اتنا دشمن کے ہاتھوں مت کھیلو ،،،،،،،کہ قبر بھی تم کو قبول کرنے سے انکار کر دے ،،فرعون مت بنو ،،ہر فرعون نے اک دن خدا کی عدالت میں جانا ہے ،،،دہشت گردوں سے بھی کہتا ہوں کہ دشمن کا آلہ کار مت بنو ،،آخر کار تم کو اسلہ تو میرا دشمن ہی دیتا ہے نہ ،،،،،میرا حکمران سب کچھ جانتا ہے ،،،،مگر اقتدار کے لئے زبان بند کر لیتا ہے ،،،،،مذمت ،،مذمت ،،لعنت ہے تیری مذمت پر ،،،،تیری مذمت میری لاشوں کو کفن بھی نہیں پہنا سکتی ،،،،،،،،
،،،،،،،،بتا میں کیا کر سکتا ہوں تیرے لئے ،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،میلان ،،اطالیہ،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،٠٠٣٩،،،،٣٢٠،،،،،٣٣٧،،،،٣٣٣٩،،،،،،،،،،،

No comments:

Post a Comment