Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Monday, December 24, 2012


،،،،،،،،،،،،،،،،،علامہ طاہر قادری صاحب اور انقلاب ،،،،،،،،،،،،،،،پہلی قسط ،،،،،
،،،،،،،،اپنے ہی ایک شعر سے آغاز کرتا ہوں ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،نہ بدلے جس سے نظام ، وہ انقلاب افکار نہیں ہوتا
،،،،،،،،،،،،،،،بہ جاۓ جو قوم کی خاطر ، وہ لہو بیکار نہیں ہوتا
،،،،،،میں نا تو قادری صاحب کا سپوک پرسن ہوں ،اور نا دوسرے صحافی بھائی کی طرح کسی سیاسی پارٹی کی نمائدگی کر نے کی کوشیش کرتا ہوں ،،،سیدھی اور صاف بات تو یہ ہے ،،کہ اس ملک میں انقلاب نے آنا ہے ،،انقلاب نا گزیر ہے ،،انقلاب ہی اس ساری بک بک کا حل ہے ،،انقلاب ہی جاگیروں ،،اور وڈیروں کا خاتمہ کرے گا اور نظام بدلے گا ،،اب یہ میرے خدا کا معاملہ ہے ، کہ وہ یہ کام کس سے لیتا ہے ،،کیونکہ عوام کو تو ایک لیڈ کرنے والا لیڈر چاہئے ،،،جو لیڈ کرے گا ، جدوجہد کرے گا ، خدا اسی کے سر پر یہ تاج رکھے گا ،،،انقلاب نے تو آنا ہے ، آج آے، یا کل ،،جتنے مرضی بندھ باند لو ،،اگر قادری صاحب اپنے الفاظوں پر ، اپنی جدوجہد پر مستقل مزاجی سے کفن باندھ کر نکلیں گے تو انشااللہ کامیابی ان کے قدم چومے گی ،،ورنہ یہ کام خدا کسی اور سے لے لے گا ،،،آخر خدا اس قوم کا امتحان کب تک لے گا ،،اب جتنی  بحث قادری صاحب کے جلسے کے بعد شروع ہو چکی ہے ،،یہ سب کوئی نئی بات نہیں ہے ،،اس سے پہلے جماعت اسلامی ،،عمران خان ،،ایم، قیو ،ایم ،،ڈاکٹر قدیر خان ،،شیخ رشید ،،جنرل حمید گل ،،آریا مقبول جان ،،سلیم بخاری ،،ہارون رشید ،اور زہد حامد، وغیرہ  وغیرہ ، یہ سب آواز بلند کر چکے ہیں ،،اور حقیقت یہ ہے کہ یہی عوام کی آواز بھی ہے ،،امید بھی ہے ،،پکاراور للکار اور آہوزاری بھی ہے ،،،کاش یہ سب ہمدرد ایماندار لوگ ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو جایں اور خدا اور نبی کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور اس کرپٹ نظام کو جڑھ سے اٹھا کر بھر پھینک دیں،،،تو کیا بات ہے ،،پاکستان کی تقدیر بدل سکتی ہے ،،،،جبکہ میں بھی اور پاکستانی قوم یہ سمجھتی ہے کہ اس نظام کو بدلے بغیر اگر دس الیکشن بھی کروا لئے جایں تو کچھ نہیں بدلے گا ، یہی لوگ پارلیمنٹ میں دوبارہ آ جایں گے اور نظام نہیں بدل سکے گا ،،،،نظام نے بدلنا ہی صرف دو طریقوں سے ہے ،،،ایک طریقہ تو راتوں رات آنے والے انقلاب سے  ہے ،،جو راتوں رات آے گا اور سب بے غیرتوں کو الٹا لٹکا دے گا ،،دوسرا طریقہ پر امن انقلاب کا ہے کہ سب مل بیٹھ  کر احسن طریقه سے ایمانداروں کی عارضی حکومت کا متفقہ طور پر ایک سال کا نظام بدلنے کا مشن مکمل کر لیا جاۓ ،،اور نظام بدل کر الیکشن کروا دئے جایں ،،،پر امن طریقہ کیر ٹیکر حکومت ہی ہے ،،،،یہ نوبت بھی نا آتی ، اگر جمہوریت کے ڈکٹیٹر ،،چور ، لٹیرے ، اداروں کو نہ لوٹتے ،،کھربھوں کی کرپشن نہ کرتے ،،خارجہ پالیسی بدل دیتے ،،محنگھائی اور بیروزگاری ،اور لاء اینڈ آرڈر  کو  کونٹرول کرتے ،،تو آج شاید یہ آوازیں بلند نہ ہوتیں ،،مگر افسوس اس بات کا ہے کہ جب سب دروازے بند ہو جایں تو عوام تو کوئی متبادل راستہ تلاش کرنے کی کوشش کرے گی ،،،،لوگ تنگ آ چکے ہیں ، حکمرانوں سے نفرت کرتے ہیں ،،مگر کرپٹ حکمرانوں کو اس نظام کے تحت الیکشن پسند ہیں کیونکہ ان کو دوبارہ  پارلیمنٹ میں داخل ہونے کا راستہ مل جاۓ گا ،،اور نہ یہ کرپٹ حکمران جاگیروں کو ختم کریں گے نہ وڈیرہ شاہی کو ختم کریں گے اور نہ اسلہ پر پاپندی لگایں گے ، بلکہ اور اسلہ کا اور اسلہ کے لاسنس کا مزید کاروبار کریں گے ،،قادری صاحب کو چاہئے کہ اب وہ ایمانداروں کو ساتھ ملا کر آگے بڑھیں اور چودہ جنوری کو اسلامآباد کی طرف مارچ کریں اور پارلیمنٹ کے سامنے تحریر چوک کا انتظام کریں اور اس وقت تک پیچھے نہ ہٹیں، جب تک زرداری صاحب کرسی نہ چھوڑیں اور عارضی حکومت کا قیام عمل میں نہ آ جاۓ ،،،ویسے یہ کام اگر زرداری صاحب کر دیں
،تو وہ بھی ملک کے ہیرو بن سکتے ہیں ،،،زرداری صاحب استفاہ دے کر خود ہی حکومت کیر ٹکر کے حوالے کر دیں ،،یہ پر امن طریقہ ہے ،،اور اگر قادری صاحب اب یہ کام نہ کروا سکے تو وہ بھی ہیرو سے زیرو ہو جایں گے مشرف کی طرح ،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،سب ایمانداروں کو اور انقلاب کے خواہش مندوں کی نظر اپنی یہ غزل کرتا ہوں ،،،،،،،،،،،،،،جس کا عنوان ہے ،،،،،انقلاب تو آے گا ،،،،،،،میری ویب سائٹ سے ملاحضہ فرما لیں ،،،،،،ڈبلیو . ڈبلیو . ڈبلیو .انقلاب . بلاگ سپاٹ .کوم ،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،نائب صدر ،،آل اطالیہ پریس کلب اطالیہ ،،،،،
،،،،،٠٠٣٩،،٣٢٠،،٣٣٧،،٣٣٣٩،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،٢٥،١٢،٢٠١٢،،،،،،،،،

No comments:

Post a Comment