Mission


Inqelaab E Zamana

About Me

My photo
I am a simple human being, down to earth, hunger, criminal justice and anti human activities bugs me. I hate nothing but discrimination on bases of color, sex and nationality on earth as I believe We all are common humans.

Saturday, December 29, 2012


،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،کرپشن اور جادو کی چھڑی،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،سوچتا ہوں کیا لکھوں ، اپنا ہی دردے پنہاں لکھوں
،،،،،،،،،،،کس کرب سے گزرا ،   وہ   کرب   جہاں   لکھوں
،،،،،،،،،،خون میں لت پت بکھری  لاشوں پے قوم داستان  لکھوں
،،،،،،،،،یا لکھوں کہ عذاب خدا  ہے  میرا  ہی  حکمران   لکھوں
،،،،،،،،،،،،،میرا کرپٹ حکمران فرماتا ہے ،،کہ میرے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں تھی ،،جس سے میں ملک کے حالات ٹھیک کرتا ،،،،تو میں اپنے حکمران سے بڑے ادب کے ساتھ یہ پوچھنا چاہتا ہوں ،،کہ جو اپنے مفاد کے کام تھے وہ تو آپ نے جادو کی چھڑی سے حل کر لئے ،،مگر جب ملک اور عوام کی بات آتی ہے تو آپ فرما دیتے ہیں کہ ہمارے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں ہے ،،،آپ کے پاس ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑنے کے لئے ،،نیٹو سپلائی بھال اور بند کرنے کے لئے ،،حسسیں حقانی کو وزیرے اعظم ہاؤس میں سلانے کے لئے ،،عدالتوں پر تنقید کرنے کے لئے ،،چوروں کو ساتھ ملانے کے لئے ،،مفاہمت کی شکل میں منافقت کرنے کے لئے ،،انڈیا کو سب بے غیرتیاں معاف کرنے کے لئے ،،انڈیا کے ساتھ تجارت کرنے کے لئے ،،پسندیدہ ملک قرار دینے کے لئے ،،ہر ادارے کو لوٹنے  کے لئے ،،٦٥ سالوں سے زیادہ قرضے لینے کے لئے ،،آئین میں ترامیم کرنے کے لئے ،،اپنی کرسی کو بچانے کے لئے ،،ہر وزارت اپنی مرضی سے بانٹنے کے لئے ،،فوج اور عدالت کو نکیل ڈالنے کے لئے ،،،،اور بھوت سے معرکے  مرنے کے لئے ،،،بے نظیر کے نام پر پیسے تقسیم کرنے کے لئے ،،عوام کے پیسوں سے اپنے جلسے کر لینا ،،،،،ان سب کاموں میں تو حکمران کے پاس جادو  کی چھڑی تھی ،،،کمال کی کرپشن کرنے میں جادو کی چھڑی تھی ،،مگر قتل و غارت ، ،دہشت گردی ،،قانون کی حکمرانی ،،انصاف کو کونٹرول کرنے کے لئے جادو کی چھڑی  نہیں تھی ،،اسلہ پر پاپندی لگانے کے لئے جادو کی چھڑی نہیں تھی مگر اسلہ کے لاسنس فروخت کرنے میں جادو کی چھڑی تھی ،،یہ عجیب جادو کی چھڑی ہے ،،جس کو جب چاہا استمعال کر لیا جب چاہا اس کو سنبھال کر رکھ دیا ،،،،واہ میرے حکمران تیری حرکات تو سب پچھلے نمرودوں اور فرعون کو پیچھے چھوڑ دیتی ہیں ،،،میرے حکمران اتنی منافقت تو اس پاکستانی قوم کے ساتھ نہ کر ،،،اس میں عوام کا کوئی قصور نہ ہے ،،نہ عوام نے تجھے منتخب کیا ہے اور نہ کرے گی ،،یہ تو فرسودہ نظام ہے جو تیری مدد  کر رہا ہے ،،اور اسی لئے تو اس نظام کو بدلنا نہیں چاہتا ،،اور سارا نزلہ اور گند عوام پر ڈال رہا ہے ،،،،عوام کو تو ٦٥ سالوں میں تو نے نہ سکول دیا ہے اور نہ ہسپتال دیا ہے اور نہ انصاف دیا ہے ،،،عوام کس شعور کو استمعال کرے ،،،کیوں عوام کو بدنام کر رہے ہو ،،،جاگیرداروں اور وڈیروں کا نظام بدل کے دیکھو تم کو دن میں  تارے نظر آ جایں گے ،،،،کوئی بدمعاش ،،کن ٹوٹہ،،جاگیر دار ،،وڈیرہ ،،اپنے تھانے کچہری کے اثرو رسوخ کے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتا ،،،اور اس نظام کے تحت کوئی شریف آدمی اور غریب آدمی ، الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ،،یہ نظام کی خرابی ہے کہ جو بک بک عاصمہ جہانگیر کرے گی وہ تو سنی جاۓ گی مگر جو بک بک میرے جیسا کوئی غریب آدمی کرے گا ،،وہ نہیں سنی جاۓ گی ،،،اس نظام میں ہر آدمی کے  پنچ اور تعلقات اور سورسز دیکھے جاتے ہیں ،،،اس کی مثال اس طرح ہے کہ میرے ساتھ ڈکیتی ہوئی ،،ایک سال سے وازیرے اعلیٰ سے درخوست کر رہا ہوں ،،وہ جواب نہیں دیتا ،،مگر اگر عاصمہ جہانگیر کہے گی تو سنی جاۓ گی ،،یہ ہے نظام کی خرابی ،،،،مگر جن ملکوں میں نظام تبدیل ہو چکے ہیں ،،وہاں یہ زیادتیاں نہیں ہوتیں ،،ہر شہری کا کام بغیر سفارش کے ہوتا ہے ،،یہ ہوتا ہے نظام ،،،،پاکستان میں کوئی نظام نہیں ہے ،،جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے ،،،،چور اچکه چودھری غنڈی رن پردان والا معاملا ہے ،،،،،اس نظام کے تحت کوئی تبدیلی نہیں آے گی ،،،ووہی چور لٹیرے اوپر آ جایں گے ،،اور اگر چند اچھے بھی آ جایں تو ایماندار لیڈر ایماندار خودمختار وزیرے اعظم کے بغیر نظام تبدیل ہو نہیں سکتا ،،،،اتنی تعداد میں اکثریت کا ملنا ان حالات میں مشکل ہے ،،،کیونکہ سیاسی پارٹیاں جس ملک میں زیادہ ہوتی ہیں ،،وہاں بلک میلنگ کی سیاست زیادہ ہوتی ہے ،،،،آخر میں عرض کرتا چلوں کہ جو سیاسدان ٦٥ سالوں سے جادو کی چھڑی سے نظام کو تبدیل نہیں کر سکے ،،آپ مجھے ایک ہفتے  کے لئے حکومت دے دین ،،،میں اسی جادو کی چھڑی سے ایک ہفتے کے اندر نظام کو تبدیل کر سکتا ہوں ،،،،اگر نہ کر سکا تو پارلیمنٹ کے سامنے مجھے ایک ہفتے بعد  پھانسی دے دی جاۓ ،،،چیلنج کرتا ہوں اپنی قوم اور حکومت کو ،،،،،جادو کی چھڑی صرف ملکی سالمیت ،،ایمانداری ،،اور موھبے وطنی میں پوشیدہ ہے ،،،اپنی ذات اپنے مفاد سے بالا تر ہو جاؤ،،،نظام ایک دن میں تبدیل ہو سکتا ہے ،،،،جتنے آمر آے وہ ایک رات میں نظام کو تبدیل کر سکتے تھے ،،مگر انھوں نے  اپنے مفاد کو اولیت دی ،،ملکی مفاد کو نہیں ،،،،،خدا حافظ ،،،،،اسلامآباد سے ائی ہوئی میل کو محفوظ کر لیا ہے ،،جلد اس کا جواب دوں گا ،،،،،،انسالله ،،،،،،
،،،،،،جاوید اقبال چیمہ ،،،نائب صدر،،،،،آل اطالیہ پریس کلب اطالیہ ،،،،،،
،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،٢٩،،١٢،،٢٠١٢

No comments:

Post a Comment